بادام کا تیل:روغن بادام ہلکے پیلے رنگ کا شفاف مائع ہے جس کی ہلکی مخصوص خوشبو ہوتی ہے۔ اس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔ روغن بادام بے ضرر اور بہترین قبض کشا ہے۔ دماغی ٹانک کے طور پر کام کرتا ہے۔ ٹینشن دور کرتا ہے اور پرسکون نیند لاتا ہے۔ وضع حمل سے دو تین ہفتے پہلے حاملہ خواتین کو استعمال کرانے سے فائدہ ہوتا ہے۔بصارت، خشک کھانسی اور مثانے کی جھلی کی سوزش میں مفید ہے۔ چہرے اور جلد کی حسن و زیبائش کے لیے خوبصورتی کے نسخوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔درد رحم اور ورم کی حالتوں میں روئی میں لگا کر رکھنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ معدے کے السرمیں اس کا استعمال سکون بخشتا ہے۔ ناک، کان میں بطور ڈراپس فائدہ مند ہے۔صحت مند ہڈیوں اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ سردیوں میں جسم کو گرم رکھتا ہے۔بالوں اور جلد کی خشکی دور کرتا ہے۔ کھانے پکانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ (درخشاں ‘لاہور)
کنگھی کرنےسے بلغم ختم
کنگھا زیادہ کرنے سے بلغم ختم ہوتی ہے۔دانت کی بیماری سے بچنےکے لیے کھٹی چیز کھانے سے پہلے روٹی کا نوالہ کھا لیں۔رات کو کم کھانے سے موٹاپا کم ہوتا ہے۔تر اور خشک انجیر کھانے سے مرض بواسیر اور گنٹھیا کا درد رفع ہوتا ہے۔انار کھانے سے بچوں کی زبان صاف ہوتی ہے۔دہی کھانے سے معدہ پاک و صاف ہوتا ہے۔لیموں کا رس ہلدی کے داغوں کو رفع کرتا ہے۔اخبار کے کاغذ کو پانی میں بھگو کر شیشے پر رگڑنے سے شیشہ صاف ہوتا ہے۔نمک اور سرسوں کا تیل ملا کر لگانے سے دانتوں کا درد دور ہوتا ہے۔دیگچی میں تھوڑا سا مکھن لگا کر گرم کرنے سے دودھ نہیں ابلتا۔لیموں کے ٹکڑے ہاتھ پر ملنے سے داغ دھبے دور ہو جاتے ہیں۔ (فوزیہ ۔ لاہور)
مہندی کے داغ:مہندی کے داغ کپڑے پر لگے ہوں تو اس کپڑے کو گرم دودھ میں چار پانچ گھنٹے کے لیے بھگو دیں پھر داغ والے حصے پر برش رگڑ کر صابن لگا کر ٹھنڈے پانی سے دھو ڈالیں۔نیل پالش کے داغ:کپڑے پر اگر نیل پالش کا داغ لگ جائے تو روئی میں تھوڑا ریمور لے کر اسے داغ پر ہلکا ہلکا لگا کر مل دیں اور اگر یہ داغ بہت پرانا ہے تو نیل پالش ریمور کے بجائے اسپرٹ استعمال کریں۔
زنگ کے داغ:کسی بھی کپڑے پر زنگ کے داغ لگے ہوں تو اس زنگ کے داغوں پر پٹرول لگا کر دھیرے دھیرے ملیں۔ زنگ کے داغ نکل جائیں گے۔
آئس کریم کے داغ:آئس کریم کا تازہ داغ تو صابن سے دھونے پر بھی نکل جائے گا لیکن یہ داغ اگر پرانا ہو تو پانی میں نمک اور سوڈا ڈال کر کپڑے کو تھوڑی دیر بھگو دیں پھر اسے رگڑ کر صاف کر لیں۔ہلدی کے داغ:ہلدی کے داغ پر خوب صابن لگا کر اسے دھو ڈالیے۔ ہلدی کا داغ بالکل لال ہو جائے گا۔ کپڑے کو اس حالت میں نچوڑ کر دھوپ میں ڈال دیجیے۔ سوکھ جانے پر غائب ہو جائے گا۔دودھ کے داغ:دودھ کے داغ والے کپڑے کو سوڈے اور نمک والے پانی میں کچھ دیر بھگونے کے بعد دھو ڈالیں۔پھلوں کے داغ:کپڑوں پر لگے پھلوں کے داغ پر روئی میں پٹرول لگا کر داغ پر لگائیں۔ داغ نکل جائیں گے۔پینٹ کے داغ:کپڑے پر لگے تازہ پینٹ کے داغ کے اوپر اور نیچے یعنی دونوں جانب ’’بلوئنگ پیپر‘‘ رکھ کر گرم استری پھیر دیں۔ اس سے سارا پینٹ بلوئنگ پیپر پر آجائے گا۔ داغ اگر بہت پرانا ہو تو روئی میں تارپین کا تیل داغ پر لگا کر رگڑیں اور اس وقت تک رگڑیں جب تک داغ چھوٹ نہ جائے۔
گلے کی خراش کے لیے چند گھریلو نسخے
نرم غذائوں کا استعمال کریں۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔ اگر ناک بند ہو گئی ہو تو گرم پانی کی بھاپ لیں۔ایئرکنڈیشنڈ کمرے سے دور رہیں۔منہ میں بننے والی رال کو نگلتی رہیں۔ اس سے گلے کی خراش میں ہمیشہ ناک سے سانس لیں تھوڑا آرام آئے گا کیوں کہ بیکٹیریا سے بچنے کے لیے ناک ہی سب سے بہترین فلٹر ہے۔اپنی خوراک میں زیادہ سے زیادہ وٹامن شامل کریں۔ پھل اور سبزیاں استعمال کریں اس سے منہ میں زیادہ رال پیدا ہو گی۔موسم سرد ہو تو گرم کپڑے ضرور پہنیں۔(سفینہ کوثر‘جوہرآباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں